قادیانی دانشیئے



فیس بک پر بیٹھے ہوئے ہمارے قادیانی طرم خان الفاظ کے طلسم باندھ کر نہ جانے خود کو کیا سے کیا بنا بیٹھتے ہیں ۔ عقل ودانش گویاان کے سامنے نمکدانی میں ہروقت دھرا رہتا ہے ،اپنی ہرپوسٹ پر اس کا چھڑکاؤ کرکے وہ ہر بدمزہ سے بدمزہ پوسٹ کو اس کا ذائقہ چڑھاتے ہیں ۔ یا "فہم ودانش" ایک دھونی ہے جو وہ گالیوں ، مسخرے پن اور "زنا پسندی" کے ہر بھبھوکے دار چیز کو دے کر فیس بک پر روزانہ پیش کرتے ہیں اور اپنے "حلقہء قادیان" سے خوب داد حاصل کرتے ہیں ۔ "حلقہ قادیان" اس لیے کہا کہ کوئی مسلمان کبھی کسی قادیانی کے جال میں نہیں پھنستا ۔ ہر کمزور سے کمزور مسلمان اتنا باشعور ضرور ہوتا ہے کہ وہ اپنے عقائد کے مخالف امور کی پہچان کرسکتا ہے ۔ اس لیے فیس بک کی کسی پوسٹ پر اگر کسی قادیانی کو لائک یا کمنٹ مل رہی ہوں تو اس چالبازی سے بے خبر مسلمانوں کو پریشان نہیں ہونا چاہیے کہ ایک قادیانی لوگوں کے ایمان لوٹنے میں کامیاب ہورہا ہے ۔
بلکہ یقین رکھیئے کہ یہ وہی چند قادیانیوں کا ٹولہ ہے جو ایک دوسرے کو شاباش دے کر اپنا حوصلہ بڑھارہے ہیں ۔
فیس بک پران کے دانش بھرے دعوے میں روز دیکھتا ہوں ، خواتین کے حقوق ، پردے کی بے حرمتی ، محمد عربی ﷺ کی ذات کی وجہ سے عربوں کے خلاف زبان درازیاں اور سب سے بڑھ کر روزانہ بلاناغہ اس بات کا پروپیگنڈا " پاکستان کو بچاؤ ملا کو بھگاؤ ۔ اس طرح کی اور ہزار باتیں ہم سنتے اور دیکھتے ہیں ۔ آزادی کے نام پر زنا کی عام دعوت ، ہم جنس پرستی کے جواز پر دلائل ، پردے، علماء اور تاریخ میں گذرے ہوئے نامور مسلمان مجاہدین کے بارے میں منفی پروپیگنڈہ یہ موضوعات فیس بک پر قادیانیوں کے پسندیدہ ترین موضوعات رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ حالات کے اعتبار سے تیر ونشتر کی بارش کا رخ وقتا فوقتا تبدیل بھی ہوتا رہتا ہے۔ مثلا 2013 کے قومی انتخابات سے قبل فیس بک پر قادیانیوں کی جانب سےتحریک  انصاف اور اس کے چیئرمین عمران خان صاحب کی حمایت میں بہت کچھ لکھا جاتا تھا ۔ پاکستانی عوام کا حقیقی ہیرو اور لیڈر اسے قراردیا جاتا تھا ۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان دنوں تحریک انصاف نے انتخابات میں قادیانی خلیفہ مرزا مسرور سے انتخابات میں تعاون مانگا تھا۔ تحریک انصاف کی نمائندہ نادیہ رمضان کی ویڈیو ان دنوں فیس بک پر بہت عام تھی جس میں دکھایا گیا تھا کہ وہ انتہائی لجاجت سے ووٹ مانگ رہی تھیں اور ساتھ میں یہ وعدہ بھی کررہی تھیں کہ ان کی حکومت آئی تو وہ قادیانیوں کے بارے میں بنا ہوا قانون ختم کردیں گے ۔ ساری دنیا کے نفرت زدہ قادیانیوں کو کسی کی جانب سے اتنی سی ہمدری کافی تھی ۔ ووٹ دینے کا وعدہ تو انہوں  نے نہیں کیا مگر انہیں ہمدری ضرور پیدا ہوگئی ۔ اور آج جب عمران خان صاحب قبائلی عوام کی حمایت میں ڈرون حملوں کے خلاف نیٹو سپلائی بند کیے بیٹھے ہیں تو یہی دانشیے انہیں "طالبان خان "کہتے نہیں تکتے ۔
فیس بک پیجز پر قادیانی ایڈمنز کی تمام تر دانشمندی دیکھ کر مجھے حیرت ہوتی ہے ۔ دانش اور فہم کے ایسے بڑے بڑے برج خود اپنی ذات کے بارے میں دانش سے کیوں خالی ہیں ۔ دوسروں کو آزادی کا درس دینے والوں کے ذہن اس قدر محدود، بندھے ہوئے اور مقید کیوں ہیں ۔ انہوں نے اپنی سوچ پراس قدر پہرے کیوں لگائے ہیں ۔ تعلیم کا نعرہ لگانے والے خود ذوق مطالعہ سے اتنے ناآشنا کیوں ہیں ۔ جس شخص کو خدا ، نبی ، عیسی اور مہدی سبھی کچھ مانتے ہیں اس کی ذات کے بارے میں کیا کبھی انہوں نے کچھ بھی جاننے کی کوشش نہیں کی؟ فلسفے اور اخلاقیات پر لیکچر جھاڑنے والے یہ سقراطی بقراطی اتنا غور کیوں نہیں کرتے کہ جس شخص کو انہوں نے پیغمبر مانا ہے وہ اپنی ذاتی زندگی میں کیسا شخص ہے ۔ اس کی اخلاقیات کیا ہیں ۔ شرافت اور حیا کا کس قدر اس کو پاس ہے ۔ مرزا غلام احمد قادیانی کے بارے میں جاننے کے لیے ہماری باتوں کو رکھییے ایک طرف خود مرزا کی لکھی ہوئی کتابیں پڑھ لینا کافی ہے ۔ ان کا بچپن ، جوانی ، بڑھاپا ، ذوق سخن وری ،عشق بازی ، خدائی ، نبوت ، محمد ﷺ کا ان میں حلول (نعوذ باللہ) ، عیسی، مسیح اور امام ہونے کے سب دعوے، ان کی جھوٹی پیشن گوئیاں ، مخالفین کو بدترین گالیاں ،ان کے نہ ماننے والوں پر کفر کے فتوے وغیرہ سب ان کی کتابوں میں موجود ہیں۔ مجھے یقین ہے اگر کوئی قادیانی ٹھنڈے دل ودماغ سے خود مرزا کی کتابیں پڑھنا شروع کردے اور خاموش یقین کا پردہ ذہن سے اتار کر تھوڑا سا بھی سوچے تو اسے خود اپنے آپ سے بھبھوکے اٹھتے محسوس ہوں گے ۔ اسے قادیانیت کے تعفن زدہ گھٹن سے خود بخود نفرت ہونے لگے گی ۔
مرزا کی حقیقت خود ان کی کتابوں میں موجود ہے ۔ ضرورت پڑی تو انشاء اللہ ایک بلاگ اس کے لیے بھی وقف کردیں گے ۔ قارئین کرام یاد رکھیں ہم نے اوپر جو بھی باتیں کی ہیں ان کا مقصد کسی کو گالی دینا یا ایذاء پہنچانا نہیں بلکہ یہ وہ حقائق ہیں جو مرزا صاحب کی کتابوں میں موجود ہیں ۔ ان باتوں کا مقصد قادیانیت کو ماننے والوں کو تحقیق اور جستجو کی دعوت دینا ہے ۔
یہ سوال میں باربار اپنے آپ سے کرتا ہوں کہ مرزا کی کتابوں میں یہ خرافات ہر جگہ پھیلی ہوئی ہیں اس کے باوجود قادیانی اس کاانکار کرتے ہیں ۔ ہمارے خیال میں اس کی دو وجوہات ہوسکتی ہیں ایک تو یہ کہ قادیانی بڑوں نے مرزا کی کتابوں میں تحریف کرکے نئے ایڈیشن چھپواکر رکھ لیے ہیں ۔ مرزا کی لکھی ہوئی اصلی کتابوں کو منظر سے ہٹالیا گیا ہے اور یا تو قادیانی رہنماؤں کی جانب سے عوام کو مکمل اطاعت کی اتنی تاکید کی جاتی ہے کہ اس اطاعت کے ذریعے انہیں اندھا بنادیا گیا ہے ۔ ان کے سوچنے سمجھنے اور غور کرنے کی صلاحیت سلب کرلی گئی ہے ۔ جو بھی قادیانی ہمارے یہ الفاظ پڑھے میں پورے خلوص دل سے ایک بارپھر دہراتا ہوں کہ خدارا مرزا کی لکھی ہوئی کتابیں غور سے پڑھو ۔ پھر مسلمانوں سے لڑنے بھڑنے اور ان کو گالیاں دینے کی ضرورت ہی تمھیں پیش نہیں آئے گی ۔

1 تبصرہ: